صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 28 مارچ 2024 

چمکنی کا اندوہناک واقعہ!ملزم نے غیرت کے نام پر اپنی مطلقہ اور بچوں کو خون میں نہلا دیا

کرائم رپورٹر محمد فہیم خان | اتوار 27 جون 2021 

پشاور کپیٹل سٹی پولیس پشاور نے سات افراد کے قتل کے اندوہناک واقعے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا، گرفتار ملزم ابراہیم کا تعلق چارسدہ سے ہے جس نے ابتدائی تفتیش کے دوران مطلقہ بیوی اور تین بچوں سمیت تمام افراد کو غیرت کے نام پر قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے کچھ عرصہ قبل اپنی بیوی مقتولہ بانو کو طلاق دی تھی جو طلاق کے بعد چار بچوں سمیت سابقہ شوہر کے رشتے دار حبیب اللّٰلہ کے گھر رہائش پذیر تھی، ملزم نے طلاق کے بعد گیارہ مرلہ پلاٹ اور بچوں کے اخراجات کی ذمہ داری اٹھائی تھی، مقتول حبیب اللّٰلہ کے گھر سے ملنے والے سٹامپ پیپر سے ساری گتھی سلجھ گئی جس کے بعد تفتیشی ٹیم نے ملزم ابراہیم کو شامل تفتیش کرتے ہوئے اس سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا، ملزم واردات کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہوا تھا جس کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا تاہم مختلف ذرائع سے ملنے والی معلومات کی بناء پر مدعی ابراہیم کو بھی شامل تفتیش کیا گیا جس نے ابتدائی تفتیش کے دوران ساتوں افراد کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے غیرت کے نام پر قتل کرنے کا انکشاف کیا جس کی نشاندہی پر آلہ قتل بھی برآمد کر لی گئی ہے تفصیلات کے مطابق مورخہ 21 جون کو تھانہ چمکنی پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ چوہا گجر پھندو روڈ پر ایک گھر میں خواتین اور بچوں سمیت سات افراد کو نہایت بیدردی کے ساتھ قتل کیا گیا ہے جن میں حبیب اللّٰلہ عرف فوجی ولد محمد مختیار، مسماة شکیلہ زوجہ حبیب اللّٰلہ، مسماة بانو زوجہ ابراہیم،طفلکہ سومیہ دختر حبیب اللّٰلہ عمر ڈیڑھ سال، سلمان ولد ابراہیم عمر دس سال، سلیم ولد ابراہیم عمر 12 سال اور جلال ولد ابراہیم عمر 6 سال شامل تھے جبکہ  واردات کے دوران ایک چار سالہ بچہ حبیب ولد حبیب اللّٰلہ زخمی بھی ہوا تھا جو تاحال بیہوش ہے اور ہسپتال میں زیر علاج ہے ، واردات کے متعلق مقتولہ بانو کے سابقہ شوہر اور تین بچوں سلمان، سلیم اور ابراہیم کے والد مسمی ابراہیم کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی  اطلاع ملتے ہی سی سی پی او عباس احسن اور دیگر متعلقہ افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کی خاطر تین اعلی سطحی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں، دوران تفتیش مدعی ابراہیم نے بیان کیا کہ ان کا کسی کے ساتھ کوئی دشمنی وغیرہ نہیں ہے جس پر جامع تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے جائے وقوعہ سے فرانزک اور دیگر اہم شواہد اکٹھے کرنے سمیت مختلف زاویوں سے حقائق معلوم کرنے کی کوشش شروع کی گئی، دوران تفتیش پایا گیا کہ مقتول حبیب اللّٰلہ کے مالک مکان کا اپنے مخالفین کے ساتھ جائیداد تنازعہ چلا آ رہا تھاجس کی وجہ سے ابتدائی طور پر واقعہ جائیداد تنازعہ کا شاخسانہ لگ رہا تھاجس پر ابتدائی طور پر چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر ان سے پوچھ گچھ شروع کی گئی، مدعی ابراہیم اور مقتول حبیب اللّٰلہ آپس میں رشتے دار بھی ہیں جن سے متعلق سوات اور تنگی ضلع چارسدہ سے بھی معلومات اکٹھی کرنا شروع کی گئیں، دوران تفتیش مدعی ابراہیم کے متعلق مختلف زاویوں سے معلومات اکٹھے کرنے پر شکوک و شبہات نے جنم لیا جبکہ مقتول حبیب اللّٰلہ کے گھر سے ایک عدد سٹامپ پیپر بھی ملاجس سے عیاں ہوا کہ مدعی ابراہیم نے اپنی بیوی مقتولہ مسماة بانو کو طلاق دی تھی جس کے بعد مقتولہ بانو اپنے چار بچوں سمیت مقتول حبیب اللّٰلہ کے گھر رہائش پذیر تھی،ا سٹامپ پیپر کے منظر عام پر آنے کے بعد مدعی ابراہیم سے باقاعدہ پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ابراہیم کے بھائیوں اور ماموں زاد وغیرہ سے بھی پوچھ گچھ کی گئی جس کے دوران ابراہیم نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ مقتول حبیب اللّٰلہ نے اس کو مجبور کیا تھاکہ وہ اپنی بیوی مسماة بانو کو طلاق دے جو طلاق کے بعد مقتول حبیب اللّٰلہ کے گھر رہنے لگی جس کا ملزم ابراہیم کو رنج تھا اور اسی بناء پر طیش میں آ کر مطلقہ بیوی مقتولہ بانو، رشتے دار مقتول حبیب اللّٰلہ، اس کی بیوی مقتولہ شکیلہ اور اپنے تین بچوں سمیت حبیب اللّٰلہ کی بیٹی کو قتل کیا، ملزم کے مطابق اس کی غیرت گوارا نہ کر سکی کہ اس کی بیوی حبیب اللّٰلہ کے ساتھ رہے ملزم انتہائی شاطر ہے جس نے ابتدائی طور پر واردات سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا جبکہ واردات کے بعد گھر سے فرار ہوا تھا جو پولیس کے انتھک محنت اور جدید سائنسی خطوط پر تفتیش کی بدولت اصل قاتل تک رسائی ممکن ہو سکی، جس کی نشاندہی پروقوعہ میں استعمال ہونے والا اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔