جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک میں ایف اے ٹی ایف کے دبائو پر قانون سازیاں ہو رہی ہیں جبکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ناموس رسالت ۖپر ناکام حملے ہورہے ہیں حکومت توہین رسالت کے مرتکب افراد کو قرار واقعی سزا دے ،اگر حکومت ناموس رسالتۖ کی حفاظت نہیں کر سکتی تو جمعیت کا ہر کارکن ناموس رسالت پر جان قربان کرنے کے لئے تیار ہے اس لئے حکومت ہوش کے ناخن لے
عمرانی حکومت کے بعض اراکین اسرائیل کی وکالت کر تے نظر آرہے ہیں جو کسی صورت قبول نہیں حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کا خیال ذہن سے نکال دیں ہم حکمرانوں کی گردن سے تکبر کا سریا نکالنا جانتے ہیں گزشتہ روز رنگ روڈ پر ختم نبوتۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دو سالوں کے دوران ملک میں بہتری لانے کے لئے کوئی قانون سازی نہیں کی گئی
ملک میں ایف اے ٹی ایف کے دبائو پر قانون سازیاں ہو رہی ہیں جو کسی صورت قبول نہیں انہوں نے کہا کہ حکومت کے دل میں چھپے ہر راز سے آگاہ ہوں ،اگر تحفظ ناموس رسالتۖ قانون میں تبدیلی کی کوشش کی گئی تو حکومت کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے ،موجودہ حکومت میں توہین رسالتۖ کے مرتکب افراد کو باہربھجوایا جا رہا ہے جو حکومت کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے قادیانی نیٹ ورک موجودہ حکومت میں فعال ہو رہاہے
مگر ہم انکے منصوبوں کو ناکام بنائیں گے پاکستان میں پہلی بار اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں موجودہ حکومت میں اسرائیل کی وکالت کرنے والے بیٹھے ہیں ہم انکو نہیں چھوڑیں گے ،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے، ملک بھر میں 25 لاکھ لوگوں کو بے روزگارکردیا گیا، پاکستان کو نوجوان اپنے مستقبل کے بارے میں اضطراب ہے، یہ ملک اور قوم کا پیسہ ضائع کررہے ہیں، اس حکومت نے سب سے زیادہ قرضے لیے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی کشتی ڈانواں ڈول اور ڈوبنے کے قریب ہے، ، کسی سے گھبرانے کی ضرورت نہیں جرات کی ضرورت ہے، ہم ایسی ناجائز حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتے ہیں