خان گڑھ شہر جتنا پرانااور مشہور ہے اتنا ہی اسکے بہت زیادہ مسائل ہیں اور وہ حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ہزاروں مرتبہ ارباب اقتدار،اختیار کو گوش گزار کیا گیا مجال ہے کسی کی جوں تک رینگی ہو نام سنو تو نواب،ڈ ڈوگر،قریشی، لنگڑیال،کھر وغیرہ لیکن کام کےلئے سہانے خواب وہ بھی صرف الیکشن کے موقع پر الیکشن میں کیے گئے وعدے یاد دلا ئو تو مخالفت کا الزام اپنے گلے لو مظفرگڑھ تاعلی پور مین روڈ ڈبل کرو کی تحریک سب کے سامنے ہے،گلی محلوں کی صفائی کا کہو تو کہا جاتا ہے عملہ کم ہے،ناقص سیوریج سسٹم کی نشاندہی کرو تو کہا جاتا ہے کہ فنڈ کی شدید کمی ہے، ہسپتال جائو تو کہا جاتا ہے کہ یہاں اس مریض کا علاج نہیں نشتر لے جائو، بجلی کی بوسیدہ تاروں اور کمزور ٹرانسفار مرز کی استعداد بڑھانے کا کہو تو کہتے ہیں ہوجائیگا،فاروقیہ مسجد اور سرکاری ہسپتال کے قریب پارک بنا نے کا کہو تو کہتے ہیں یہ مرکز کا معاملہ ہے یہ اور اس جیسی اورباتیں سن سن کر بزرگ دنیا سے چلے گئے نوجوان بزرگ ہوگئے پتہ نہیں مسائل کے کب حل ہونے کی نوید سنائی دے گی میرے سمیت سب مزید انتظار کر یں