صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 25 اپریل 2024 

سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد ذیشان گرمانی

(علی جان ڈسٹرکٹ بیوروچیف (مظفرگڑھ | ہفتہ 13 جون 2020 

مظفرگڑھ(علی جان سے)سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد ذیشان گرمانی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤپر تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے،2 سالہ کاکردگی سے نااہل حکومت عوام سے سفید پوشی تو پہلے چھین چکی تھی اب روٹی کا نوالہ چھیننے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے، مہنگائی سے پسی ہوئی عوام کیلئے ریلیف نہ دینا حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے، کسانوں کیلئے کسی قسم کاکوئی پیکج نہیں، ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرکے ملازمین کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونین کونسل ڈبی شاہ میں چانڈیہ برادری کے ہاں ضیافت میں شرکت کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر عتیق خان گرمانی، ارسلان شاہد چانڈیہ، ملک محمدعامر،سلمان شاہد چانڈیہ، احسن خان گرمانی،مرید حسین جگلانی، عالم خان چانڈیہ،حسن معاویہ گرمانی ودیگر بھی موجودتھے،انہوں نے کہا کہ بجٹ میں آئی ایم ایف کے دباؤپر تنخواہوں اور پینشن میں اضافہ نہ کرنے سے لگتا ہے کہ حکومت آئندہ آئی ایم ایف اجلاس سے قبل منی بجٹ لائے گی، 2سال میں موجودہ حکومت نے انتہائی زیادہ شرح سود پر بینکوں سے 1723ارب روپے قرض لیکرقومی قرض میں 30فیصد اضافہ کردیاہے جبکہ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہ دے کرحکومت نے ایک اور یو ٹرن لے لیا ہے، انہوں نے کہا کہ موذی وباء کرونا وائرس میں پسی ہوئی عوام بجٹ میں ریلیف ملنے پر امید لگا کے بیٹھی تھی مگر بے چاری عوام کو مایوسی کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوگا،تعلیم وصحت کے شعبہ کو مسلسل 2سال سے نظرانداز کیا جانا تحریک انصاف کا اپنے ہی انتخابی منشور سے یوٹرن ہے،انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں سی پیک کا منصوبہ روک کر بلوچستان کو بھی نظر انداز کیا گیا

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔