پشاور خیبر پختونخوا پولیس کی کروڑوں کی پراپرٹی اونے پونے داموں لیز پر دینے کا انکشاف'کرپشن کے الزام میں معطل سپاہی تھانیدار بن گیا اور کار خاص کے فرائض سونپ دیئے گئے ذرائع کے مطابق کوہاٹ میں تیس مرلے کی کمرشل زمین جو کہ پولیس کی ملکیت ہے کومل ملاپ سے اونے پونے دیا جاچکا ہے جس میں مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر غبن نکشاف ہوا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ اس زمین کی اصل قیمت تیس لاکھ روپے مرلہ ہے جبکہ لیز دینے والے کو یہ زمین صرف اور صرف 5ہزار روپے کرایہ پر فی دکان دی گئی ہے جہاں وہ تین دکانیں تعمیر کر چکا ہے۔لیز پورے 32سال کیلئے عنایت کیاگیا ہے،یہ لیز ایگریمنٹ وحید نامی شخص کو ایک ایس ایچ او کے تواسط سے ملا جہاں مبینہ طور پر ڈی پی او کے نام سے 70لاکھ میں ڈیل کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اس دوران حیات اللّٰلہ نامہ سپاہی جو بد عنوانی میں برخاست تھا کو دوبارہ لا کر ڈائیریکٹ تھانیدار بنا دیا گیا اور ساری ڈیل اسی کے ہاتھ کی گئی صرف یہی نہیں بلکہ سابقہ ڈی پی او نے جاتے جاتے ایک اور احسان لیز ہولڈر پر کر ڈالا اور اسے مزید 6دکانوں کی تعمیر کی جازت دیدی، ذرائع نے بتایا کہ کمرشل ایریا ہونے کی وجہ سے ایک دکان کا کرایہ اس وقت 40 سے 50 ہزار بنتا ہے بتایا جارہا ہے کہ کہ یہ لیز 45لاکھ روپے میں ایک اور شخص مانگ رہا ہے مگر مل ملاپ کی وجہ سے اسے نہیں دیا جا رہا ہے۔مبینہ طور پر پنجاب کے اس ڈی پی او کا ایک بنگلہ نتھیا گلی اور ایک ایبٹ آباد میں ہونے کے علاوہ کئی فیکٹریوں کا بھی مالک ہے،کوہاٹ کے عوامی حلقوں نے موجودہ آئی جی پی خیبر پختونخوا ثنااللّٰلہ عباسی سے اپیل کی ہے کہ پولیس پراپرٹی کے بارے میں انکوائری کرکے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کے احکامات جاری کریں۔