تل ابیب: اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں سرچ آپریشن کے دوران ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مغربی کنارے کے شہر نابلس میں اسرائیلی فورسز نے گھر گھر تلاشی لی۔ اس دوران ایک گھر پر بم پھینک کر اندر داخل ہوئے اور فائرنگ کردی۔
اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں 3 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جب کہ پڑوس میں رہنے والے دو نوجوان زخمی بھی ہوئے جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ مارے جانے والے 2 فلسطینی نوجوان مسلح تھے جنھوں نے گزشتہ ماہ برطانوی نژاد اسرائیلی ماں لوسی لیہ ڈی اور ان کی دو بیٹیوں مایا اور رینا کو مغربی کنارے کے علاقے وادیٔ اردن میں گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
اسرائیلی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان نے کہا کہ مارے جانے والے تیسرے فلسطینی نوجوان نے اسرائیلی ماں اور بیٹیوں کے قاتلوں کو پناہ دی تھی اور چھاپے کے دوران فرار کرانے کی کوشش کر رہا تھا۔
فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نابلس شہر میں اسرائیلی فوج کے چھاپوں کے دوران کی جانے والی جارحیت میں زخمی ہونے والے درجنوں فلسطینیوں کو اسپتال لایا گیا جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
نابلس میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے باعث ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن نے فوجی آپریشن کے خاتمے تک اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کردیں۔
رواں برس کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فائرنگ سے 100 سے زائد فلسطینی نوجوان شہید ہوچکے ہیں جب کہ مختلف حملوں میں 16 اسرائیلی بھی مارے گئے۔