پشاور: گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے مشاورت کے بعد صوبے میں عام انتخابات کروانے کی تاریخ دے دی۔
گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط میں الیکشن کی تاریخ دی گئی ہے۔ خط میں گورنر کے پی نے صوبے میں 8 اکتوبر کو انتخابات کی تاریخ تجویز کردی۔
مزید پڑھیں: صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
واضح رہے کہ انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے گورنر اور الیکشن کمیشن حکام کی اہم بیٹھک بھی ہوچکی ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے پنجاب اور پختونخوا میں آئینی مدت میں ہی انتخابات کے انعقاد کا فیصلہ کیا تھا۔
گورنر کے پی کا صوبے میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دینا آئین سے انحراف ہے، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا کا صوبے میں عام انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دینا آئین سے انحراف ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے ولید اقبال نے کہا کہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے 90 روز کے اندر الیکشن کا انعقاد ضروری ہے، ملک اس وقت سویلین مارشل لا کی کیفیت میں ہے۔
آئین نوے روز میں الیکشن کا کہتا ہے مگر ہمیں زمینی حقائق کو بھی دیکھنا چاہیے، قمر زمان کائرہ
اُدھر وزیراعظم کے مشیر اور پی پی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آئین نورے روز میں الیکشن کے انعقاد کا کہتا ہے مگر ہمیں یہ دیکھنا چاہیے کہ زمینی حقائق کیا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مردم شماری کا عمل جاری ہے ایسی صورت میں الیکشن کا انعقاد متنازع ہوسکتا ہے۔