لندن: جسمانی اندرونی جلن یا سوزش (انفلیمیشن) اگر مسلسل جاری رہے تو یہ کئی امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ دنیا بھر میں اسے دور کرنے کے لیے مہنگی ترین ادویہ استعمال کی جاتی ہے۔ لیکن آپ کے باورجی خانے میں ایسے خزانے موجود ہیں جن کا باقاعدہ استعمال انفلیشن کم کرسکتا ہے۔
جسمانی جلن بتاتی ہے کہ بدن میں کوئی گڑبڑ ہے اور وہاں امنیاتی خلیات کسی نہ کسی کام پر لگے ہیں۔ اس طرح دیرینہ جلن امراضِ قلب، اعضا کی خرابی اور کینسر تک کی وجہ ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر حضرات اسے خطرے میں جسم کی اندرونی گھنٹی بھی کہتے ہیں۔
باورچی خانے میں موجود عام اشیا یہ ہیں جو سوزش کم کرسکتی ہیں۔
ہلدی
ہلدی ایک شاندار سپرفوڈ کی شکل میں سامنے آئی ہے کیونکہ گزشتہ دہائی میں اس کے شاندار طبی فوائد سامنے آئے ہیں جن پر خود سائنسداں بھی حیران ہیں۔
ہلدی میں موجود جادوئی اثراس کے اہم مرکب کرکیومن کی وجہ سے ہے جسے ہلدی سے اخذ کرکے کیپسول کی صورت میں بھی فروخت کیا جارہاہے۔ تاہم اس میں طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے یہ دل کی حفاظت کرتی، سرطان کو روکتی ہے اور بلڈ پریشر کو بہتر بناتی ہے۔
سب سے بڑھ کر ہلدی اندرونی سوزش کو کم کرنے میں اکسیرکا درجہ رکھتی ہے۔
دارچینی
دارچینی ایک جادوئی شے ہے جو ذیابیطس کے علاج میں اپنی افادیت منواچکی ہے۔ یہ بلڈ پریشر قابو میں رکھتی ہے اور خون کی روانی بڑھاتی ہے۔ دارچینی کی چائے اور اسے لیموں پانی میں ملاکر پینے سے اندرونی سوزش میں بہت افاقہ ہوتا ہے۔
میتھی دانے
میتھی دانوں پر کی گئی تحقیق سے یہ ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو ذیابیطس میں بہت مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ اس کے لیے ایک چمچہ میتھی دانے ایک گلاس پانی میں ڈال کر رات کو بگھودیں۔ صبح کو نہار منہ وہ پانی پینے سے اندرونی جلن کم کی جاسکتی ہے۔
میتھی دانے میں موجود اہم کیمیائی اجزا اور فلے وینولز شفائی خزانہ رکھتے ہیں اور یوں کئی امراض سے بچاتے ہیں۔
سبز الائچی
الائچی ایک عرصے سے بدہضمی دور کرنے میں اکسیردرجہ رکھتی ہے۔ اس میں شامل کئی اہم مرکبات ہیں جو اندرونی جسمانی سوزش کم کرتے ہیں۔ الائچی منہ کے بیکٹیریا ختم کرنے کی بھی غیرمعمولی صلاحیت رکھتی ہے۔