اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کا مقصد جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنا یا گرفتار کرکے بلوچستان لیکر جانا تھا تاکہ میں اپنی پارٹی کے کسی فرد کو انتخابی ٹکٹ جاری نہ کرسکوں۔
اپنے ویڈیو خطاب کے دوران انہوں نے نگران حکومت پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچایا جائے، نگران حکومت الیکشن کے علاوہ سب کچھ کرر ہی ہے۔
مزیدپڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی؛ عمران خان سمیت 17 رہنماؤں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج
عمران خان نے کہا کہ کارکنوں کو ڈر تھا بدنیت لوگ عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے اور مار ڈالیں گے، مجھے عدالت پہنچنے میں 5 گھنٹے لگے، جانتا تھا اسلام آباد نہ پہنچا تو گرفتار کے وارنٹ نکال دیے جائیں گے، جب ٹول پلازہ پہنچا تو معلوم ہوا کہ زمان پارک پر حملہ ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے میرے گھر پر آپریشن شروع کردیا، گھر میں صرف بشریٰ بی بی اور کچھ ملازم تھے، میرے گھر کا دروازہ توڑ کر داخل ہوگئے، بے شرم جو ملا لوٹ کر لے گئے۔
’زمان پارک میں داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمے درج کرائیں گے‘
عمران خان نے کہا کہ زمان پارک میں داخل ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمے درج کرائیں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز ملک میں انتشار پھیلا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب جب میں گھر سے باہر نکلتا ہوں تو کیس کردیتے ہیں اور کیس وہ لوگ کررہے ہیں جو گزشتہ 30 برس سے پاکستان میں کرپشن کررہے ہیں اور بڑے مجرم ہیں، سابق آرمی چیف نے چوروں کو ملک کی حکمرانی دے کر غداری کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی قیادت اور کارکنوں پر تین مقدمات درج
عمران خان نے نگراں گورنرپنجاب محسن نقوی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جو شخص آصف علی زرداری کو باپ مانیں یا وہ اُسے بیٹا تسلیم کرے، اس کا کردار کیا ہو گا؟ اسی آصف علی زرداری کو نواز شریف نے چوری کے الزام میں جیل میں ڈالا تھا۔
’یہ الیکشن نہ کرانے کیلئے بہانے بنا رہے ہیں‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انتظامیہ ہمیں 7 مارچ کو ریلی نکالنے کی اجازت دے لیکن اگلے روز ہی ریلی کے مقامات پر کنٹینرز لگادیے گئے اور بھاری نفری تعینات کردی گئی پھر معلوم ہوا کہ دفعہ 144 لگا دی گئی، الیکشن کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگ سکتی ہے؟
انہوں نے کہا کہ میں نے 8 مارچ کی ریلی شام 5 بجے منسوخ کرنے کا کہا کیونکہ انتشار پھیلنے کاخدشہ تھا، یہ لوگ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، یہ37 ضمنی الیکشن میں سے 30 ہار چکے ہیں، یہ الیکشن نہ کرانے کیلئے بہانے بنا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے کہ کسی طرح الیکشن نہ ہوں، ان کی کرپشن کے اوپر کہانیاں لکھی ہوئی ہیں، اب تک مجھ پر 96مقدمے درج ہوچکے ہیں۔
’22 مارچ کو کو مینار پاکستان میں جلسہ کریں گے‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 22 مارچ کو (بروز بدھ) کو مینار پاکستان میں جلسہ کریں گے، پورا پاکستان دیکھے گا، یہ سمجھتے ہیں لوگوں کو ڈرا کر پیچھے کریں گے، اب لوگوں کوئی ڈر نہیں، ہم نے اعلان کیا کہ ہم الیکشن مہم شروع کریں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ میں نے سیشن عدالت میں اپنا کیس منتقل کرنے کا کہا تھا، کیس شفٹ کرنے کی بجائے میرے وارنٹ نکال دیے گئے، مجسٹریٹ کے وارنٹ رانا ثنا اللّٰلہ کے لیے بھی نکلے، اسے کیوں نہیں پکڑتے، ہم نے ٹی وی پر بتایا ایشیورٹی بانڈ دے رہے ہیں پھر بھی انہوں نے ایسا کیا۔