صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات مئی 2024 

شکر سے پاک مصنوعی مٹھاس بھی دل کے لیے مضر قرار

disk news | منگل 28 فروری 2023 

 لندن: مختلف کمپنیوں نے صارفین کو راغب کرنے کےلیے شوگر فری، ڈائٹ مشروبات اور مصنوعی مٹھاس والی اشیائے خوردونوش پیش کی ہیں اور اب ان کےبارےمیں انکشاف ہوا ہے کہ وہ امراضِ قلب اور فالج کی وجہ بن سکتی ہیں۔

اcیہ ایک قدرتی شکروالی الکحل ہے جو بعض پھلوں اور سبزیوں میں پائی جاتی ہے۔ تاہم انسانی جسم میں بھی قدرتی طور پر اس کی معمولی مقدار موجود یوتی ہے یا بنتی رہتی ہے۔ یہ شکر کے مقابلےمیں 70 فیصد میٹھی ہوتی ہے لیکن شکر کے مقابلے میں اس میں حراروں (کیلوریز) کی تعداد صرف 6 فیصد ہوتی ہے۔

اسی بنا پر ’اریتھریٹول‘ کو دھڑا دھڑ کم کیلیوری والے شکر کے متبادل کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا اور یہ بڑے پیمانے پر رائج کیا گیا۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ اس کے استعمال سے خون کے تھکے (کلاٹ) بن سکتے ہیں جس سے امراضِ قلب سے لے کر فالج تک کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

امریکا میں کلیوولینڈ کے ایک اسپتال نے 1000 سےزائد افراد کے نمونہ خون کا جائزہ لیا ہے۔ اس ٹیسٹ کا مقصد یہ تھا کہ مریضوں میں امراضِ قلب کےخطرات کی پیشگوئی کی جاسکے۔ کئی سال تک جاری اس مطالعے سے معلوم ہوا کہ جن افراد کےخون میں ’اریتھریٹول‘ کی مقدار زیادہ تھی۔ اگلے تین برس میں ان کی بڑی تعداد امراضِ قلب اور فالج کے شکار ہوئے۔

اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ یہ پرفریب مصنوعی مٹھاس سے خون میں گاڑھا پن پیدا ہوتا ہے اور خون کے لوتھڑے بننے کی شرح بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین نے تجربہ گاہ میں صاف اور تندرست خون میں جب ’اریتھریٹول‘ کی مقدار ملائی تو وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ کچھ عرصے بعد خون کے خلیات باہم چپکنےلگے اور لوتھڑوں کی شکل اختیار کرگئے۔

اسی بنا پر ماہرین نے کہا ہے کہ ’اریتھریٹول‘ والی مصنوعی مٹھاس کی تمام مصنوعات سے اجتناب کیا جائے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔