صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 23 اکتوبر 2025 

کمپیوٹرائز دور سے پہلے ہوائی جہازوں میں ریزرویشن کیسے ہوتی تھی؟

disk news | منگل اپریل 2022 

1950 کی دہائی میں امریکی اور یورپی ایئر لائنز نے صارفین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کا مشاہدہ کیا۔ بڑھتی ہوئی فضائی سفر کی مانگ نے ایئرلائنز کو ایسا حل تلاش کرنے پر مجبور کیا جو پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے بکنگ کرنے کے قابل ہو۔

اُس وقت ایئر لائنز کا انحصار دستی نظام پر تھا جس میں ایئر لائنز کا عملہ ہاتھ کے ذریعے انوینٹری اور فون کالز کے ذریعے ہوائی جہاز کے ٹکٹ بک کیا کرتا تھا اور ایک پکنگ کے اس پورے پروسیس میں ایک گھنٹہ اور کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ وقت صرف ہوتا تھا۔

ٹکٹ ایجنٹس کے پاس کاغذی کارڈز کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا تھا اور وہ انہی کارڈز پر پرواز اور اُس میں نشست کی دستیابی کی جانچ کر تے تھے اور مسافروں کی معلومات اسی کو دیکھتے ہوئے بھرتے تھے۔

 

اس سارے عمل کو اناڑی پن اور سست روی سے تشبیہہ کیا جائے تو غلط نہیں ہوگا جس کی وجہ سے کیریئرز کے لیے بکنگ کی وسیع مقدار پر کارروائی کرنا مشکل ہو گیا تھا۔

1950 کی دہائی کے آخر میں یہ مسئلہ انٹرنیشنل بزنس مشین (IBM) کمپنی کے ابتدائی کمپیوٹرائزڈ سسٹمز کے ذریعے جزوی طور پر حل ہوا۔ ان سسٹمز میں نیم خودکار آلات شامل تھے جو IBM نے امریکی ایئر لائنز کے لیے تیار کیے تھے۔

یہ نئے سسٹمز ہوائی جہازوں میں نشست کی دستیابی کو ظاہر کرسکتے تھے۔ اگر کسی ایجنٹ کو ٹکٹ بک کرنے کی ضرورت ہوتی تھی تو وہ اس مشین میں ایک کاغذی کارڈ ڈالتا تھا اور پھر اس مشین میں تمام ضروری معلومات بھرتا تھا۔ لہذا پورا عمل اب بھی کافی حد تک دستی اِن پُٹ پر منحصر تھا۔

تاہم پھر جیسے جیسے کمپیوٹر کے سسٹمز جدید سے جدید تر ہوتے گئے ویسے ہی ایئرلائنز کی کارکردگی بھی بہتر ہونے لگی۔ کم وقت میں مسافروں کی زیادہ سے زیادہ بکنگ کی جانے لگی اور آج وہ دور ہے جب ایک فرد گھر میں بیٹھے بیٹھے اپنی ایئرلائنز، نشست اور ٹکٹ بُک کرسکتا ہے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔