صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
اتوار 26 اکتوبر 2025 

بھارت؛ مسلم طالبہ نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

disk news | منگل 15 مارچ 2022 

نئی دہلی: بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ کے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو مسلم طالبہ نبا ناز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک ہائی کورٹ میں پانچ مسلم طالبات نے حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر آج عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حجاب اسلامی عقیدے میں ضروری مذہبی عمل نہیں اس لیے کالج انتظامیہ طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کرسکتی ہے۔

ہائی کورٹ کے اس متنازع فیصلے کو ایک مسلم طالبہ نبا ناز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔ نبا ناز ان پانچ طالبات میں شامل نہیں جنھوں نے کرناٹک ہائی کورٹ میں حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

 

یہ خبر بھی پڑھیں : کرناٹک ہائیکورٹ کا جانبدارانہ فیصلہ ،حجاب پرپابندی برقرار 

کرناٹک ہائی کورٹ کے ججز نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ اسکول یونیفارم کی پابندی ضروری ہے جس پر طلبہ اعتراض نہیں کر سکتے اور حجاب یونیفارم کا حصہ نہیں تو طالبات کو اس کے بغیر اسکول آنا چاہیئے۔

ججز نے یہ بھی لکھا تھا کہ اسکول انتظامیہ کے پاس مذہب اور دیگر بنیادوں پر تقسیم کو روکنے کے لیے حجاب پر پابندی کا اختیار ہے۔ حجاب پر پابندی مذہبی آزادی کے خلاف نہیں کیوں کہ اسلامی عقائد میں حجاب ضروری عمل نہیں۔

واضح رہے کہ 5 فروری کو کرناٹک حکومت نے اسکولوں اور کالجوں میں مساوات، سالمیت اور امن عامہ کو خراب کرنے والے امتیازی لباس کپڑوں پر پابندی کے بہانے حجاب پر پابندی عائد کردی تھی۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔