موجودہ کالم کے عنوان پراپنے دوستوں سے مدد حاصل کی تاکہ حاصل مضمون کی اساس اور کیفیت تک پہنچ سکوں اس لیئے اپنے مہربان دوستوں کا شکر گزار ہوں۔۔معزز قارئین!! قرآن پاک کا پارہ ٢ کی سور البقرہ کی آیت(٨٢)میں ارشاد باری تعالی ہے۔۔۔ ترجمہ۔۔اوران سیانکے پیغمبر نے کہا: اس کی بادشاہی کی علامت یہ ہے کہ وہ صندوق تمہارے پاس آئیگاجس میں تمہارے رب کی طرف سیتمہاریسکون و اطمینان کا سامان ہے اورجس میں آل موسی و ہارون کی چہوڑی ہوئی چیزیں ہیں جسے فرشتے اٹہائے ہوئے ہونگے،اگرتم ایمان والے ہو تو یقینا اس میں تمہارے لیے بڑی نشانی ہے۔ ۔۔ معزز قارئین!!اس آیت مبارکہ میں لفظ تابوت کا مطلب صندوق اورسکینہ کا مطلب ایسا سامان جس سے دل کو سکون اور راحت ملے یعنی اس صندوق میں ایساسامان تھا جس کی برکت سے دلوں کو مضبوطی اور تسکین ملتی تھی۔۔۔۔۔تفاسیر کے مطابق یہ صندوق سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام پر جنت سے اتارا گیا تھا یہ " شمشاد" نامی لکڑی سیبناہوا تھا،اس مقدس ومتبرک صندوق میں حضرت آدم علیہ السلام اپنا ضروری سامان رکھا کرتے تھے، یہ صندوق نسل در نسل چلتا ہوا حضرت یعقوب علیہ السلام تک پہنچاحضرت یعقوب علیہ السلام کا دوسرا نام اسرائیل تھا انکی اولاد بنی اسرائیل یعنی اولاد اسرائیل کہلائی۔حضرت یعقوب علیہ السلام کیایک بیٹے کا نام یہودا تھا جنکی نسل کو ھم یہودی کے نام سے پکارتے ہیں۔ یہ صندوق بنی اسرائیل کے پیغمبروں کے پاس آگیا۔ یہودیوں کے پہلے رسول حضرت موسی علیہ السلام تھے یہ صندوق ان کے زیر استعمال رہا۔ اس میں آپ علیہ السلام اپناعصا مبارک اور آپ پر نازل ہونے والی تورات کی لوحیں رکھا کرتے تھے یعنی اس صندوق میں انبیا کے معجزات کی اشیا محفوظ ھوتی تھیں۔ حضرت موسی علیہ السلام اور حضرت ہارون علیہ السلام کے دنیا سے رخصت ہونے پر ان کے لباس عصا مبارک، عمامہ مبارک اور آسمان سیاتاراجانے والا من و سلوی بھی اس صندوق میں محفوظ کردیا گیا اور یہ صندوق قوم کے سرداروں کی تحویل میں چلاگیا۔یہ معجزات اللّٰلہ کی طرف سے ان انبیا پراتارے گئے تھے چناچہ انکی برکت سے اس صندوق کو خاص فضیلت حاصل تھی،یہودیوں کو تابوت سکینہ کو حاصل کرنا ہیاسی لیئے یہ پوری دنیا میں آج بھی یہودی ماہرین آثارقدیمہ کاروپ دھارے ملکوں ملکوں کھدائی کرتے پھر رہے ہیں ۔۔۔ ڈان سائزنگ کے دوران بی بی سی نے لانگ ریڈز کے عنوان سے اپنے چینل سے کچھ اہم پراسرار کہانیاں پیش کیں، ان کہانیوں کے دسترخوان پر رائٹر نے ایک ایسے سازشی نظریات کی کہانی بھی شامل کیں جسمیں دنیا بھر کے تمام سازشی نظریات اکھٹے کردیئے۔
اس سازشی نظریئے میں خفیہ آرگنائزیشن کو نیو ورلڈ آرڈر سے بھی منصوب کیاجاتاہے! اس آرگنائزیشن سے متعلق لکھنے والے نے وضاحت سے یہ تو تسلیم کیا کہ دنیا میں کوئی خفیہ تنظیم نہیں ہے لیکن یہ تسلیم نہیں کیاجاسکتا کہ دنیا میں کوئی ایسی تنظیم ہی نہیں جو اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہو۔ یہ بات بلکل درست ہے کہ دنیا میں ایسا طاقتور گروپ ہیجودنیا کے وسائل پر قبضے کی تک و دو میں رہتا ہے۔ایسی لیئیاس خفیہ گروپ نے اپنے بارے میں رائے عامہ تبدیل کرنے کیلئے اپنے میڈیا میں موجود اپنے کالمکاروں سے ایسی تحریریں لکھوانا شروع کی ہیں!! یعنی تابوت سکینہ کو حاصل کر کے اس کی برکت سے پوری دنیا پر حکمرانی کا خواب پورا کرنا اس کیلئے انہوں نے ایک پلان مرتب کیا ہوا ہیجس میں سب سے پہلے انہوں نے دنیا کی معشیت کوقابو کیا،اپنے مخالف ممالک میں اپنے لوگوں کو سرکاری اہم جگہوں پر تعینات کرایا، ایک نئی سرد جنگ کا آغاز کیا ہیجس میں امریکہ کو ایکبار پھر اپنی جگہ برقرار رکھا ہے لیکن روس کی جگہ اب چین کو ہدف بنایا گیا ہے جبکہ چین اور روس نظریاتی طور پر کمیونزم کے حامی ہیں۔
امریکا اورروس کی سرد جنگ میں پاکستان کا اہم کردار تھا اسی طرح اس نئی سرد جنگ میں پاکستان پھر اہم موڑ پر کھڑاہواہے،اس سردجنگ میں بھی پاکستان کو کئی اہم فیصلیکرنا ہوں گیدنیا کے پچہتر فیصد ممالک میں سیاسی، مذہبی، سماجی، فوجی، اسٹیبلشمنٹ اور سرمایہ دار اس تنظیم کے ایجنڈے پرکام کرتے چلے جاتے ہیں وہ بس ایک روبوٹ کے انداز میں اس تنظیم کے مدد گاربنے رہتے ہیں، کچھ اپنی عیاشیوں کیوجہ سیانکا ساتھ دیتے ہیں۔
تو کچھ اپنے جرائم کی پردہ پوشی کیلئے کام کرتے ہیں غرض اب دنیا کیتمام شعبہ ہائیزندگی میں انکے زیراثرات ہیں۔
پاکستان کے طاقتور اداروں کو ماضی کی سردجنگ کا جائزہ لینا ہے کہ ماضی میں کیا غلطیاں ہوئیں اور کہاں غداری ہوئیں۔۔پاکستانی معیشت تیزی کیساتھ خراب ہورہی ہیپاکستان بدلتے علاقائی و عالمی حالات میں خودمختاری کیساتھ فیصلے کرنیکی پوزیشن کھوتا جارہا ہے جبکہ عالمی سطح پر ایک جمہوری ریاست کے بجائے سکیورٹی اسٹیٹ کے طور پر برقرار رکھنے کی کوشش میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔۔۔معزز قارئین!! آج دنیا بھر کے معاشی، اقتصادی، سیاسی، معاشرتی اور عسکری سطح پر غیر توازن صورتحال اسرائیل، امریکہ کے سہارے پیدا کیا ہوا ہے، امریکہ اور اسرائیل نے مسلم عرب ریاستوں کو برباد کرنے کا سلسلہ بھرپور انداز سے جاری کیا ہواہیجسمیں بھارت بھی شامل ہے، اسرائیل طابوت سکینہ کے حصول کیلئے عنقریب مسجد اقصی کو شہید کرنے کا ارادہ رکھتا ہے مگر اس کیلئے پہلے وہ عرب ممالک کو اخلاقی مذہبی اور نفسیاتی طور پر اسقدر گرانا اور کمزور کرنا چاہتا ہے کہ جب وہ مسلمانوں کے قبلہ اول کو شہید کرے تو مسلم دنیا بے غیرتی کی وجہ سے خاموش تکتی رہے لیکن پاکستان وہ واحد مسلمان ریاست ہے جو اسرائیل کیلئے قہر بن کر ثابت ہوگا، اسرائیل، امریکہ اور بھارت پاکستانیوں اور عسکری قوتوں کے ایمان سے ڈرتے ہیں قارئین کو یاد ہوگا کہ بھارت نے بابری مسجد کو شہید کردیا لیکن بھارتی مسلمان سمیت عرب ممالک کچھ نہ کرسکے لیکن کفار و مشرکین اچھی طرح جانتے ہیں کہ پاکستانی سیاستدان کو خریدا جا سکتا ہے مگر عوام اور افواج کا سوچ بھی نہیں سکتے، اسکی وجہ عوام اورافواج پاکستان میں بھرپور ایمانی دولت ہے،یہی نہیں بلکہ اسلامی جہادی تنظیم بھی امریکہ، بھارت اور اسرائیل کو سبق سیکھانے کیلئے ہر وقت تیار رہتیہیں۔۔۔۔!!