ضلع مظفرگڑھ کے 28 ہیڈماسٹرز اور سینئر سکول ٹیچرز اور ان کی بیگمات بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی امداد لینے والے نکلے, اعلی سطحی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا, ڈی پی آئی ایلیمنٹری ایجوکیشن پنجاب اعزاز احمد جوئیہ کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی بنا دی گئی. جس نے ایجوکیشن اتھارٹی مظفرگڑھ کے سی ای او سید کوثر حسین شاہ سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے. جن ہیڈماسٹرز اور سینئر سکول اساتذہ کے خلاف انکوائری کی جا رہی ہے ان میں نجمہ ناہید, تاج والی, مشتاق احمد, محمد امجد علی, اختر حسین مزاری, ڈاکٹر عابد حسین, محمد بوٹا, عارف علی, ڈاکٹر محمد سبطین طاہر, سجاد حسین, غلام قاسم, ضیاءالحسن, پرویز اختر, شوکت علی قریشی, ایس ایس ٹی گورنمنٹ ہائی سکول بصیرہ, نادیہ ریاض ہیڈمسٹریس گورنمنٹ گرلز ہائی سکول اڈہ نلکا علی پور, شاہد فرید sst جہان پور, فیاض حسین sst عمرپور جنوبی, عبدالرحیم sst ہائی سکول بنڈہ اسحاق ,رحیم بخش sst ہائی سکول گجرات, نذیر احمد خادم سینئر ہیڈماسٹر گورنمنٹ ہائی سکول دوست علی والہ, کاشف عباس sst ہائر سیکنڈری سکول روہیلانوالی, ریاض حسین قمر ہیڈماسٹر ہائی سکول بدلے والہ, عبدالحمید sst ہائر سیکنڈری سکول محمود کوٹ, محمد اقبال sst ہائی سکول لعل پیر, محمد اسماعیل sst ہائی سکول قصبہ گجرات, عبدالمجید sst ہائی سکول گرمانی شامل ہیں. ان اساتذہ اور سکول سربراہوں پر الزام ہے کہ انہوں نے خود یا ان کی بیگمات نے بینیظیر انکم سپورٹ پروگرام سے سالوں مالی فائدہ حاصل کیا ہے اور BISP سے مستفید ہوئے. ان کے خلاف انکوائری مکمل ہونے کے بعد پیڈا ایکٹ کے تحت مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی.