صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
منگل 28 اکتوبر 2025 

کورونا وائرس کا خطرہ: 10 غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل سے دستبردار

ویب ڈیسک | جمعہ 13 مارچ 2020 

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی پیشکش کے بعد 10 غیر ملکی کھلاڑی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے فوری طور پر دستبردار ہو گئے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ بورڈ کی جانب سے غیر ملکی کھلاڑیوں کو آپشن دیا گیا ہے کہ اگر وہ ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونا چاہیں تو ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس وقت ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور تمام فرنچائزز سے رابطے میں ہیں جیسے ہی اس حوالے سے کوئی بات سامنے آئے اسے میڈیا کو فراہم کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق پی سی بی حکام نے غیر ملکی کھلاڑیوں سے ملاقات کر کے انہیں دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ، احتیاطی تدابیر اور اس ضمن میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

تاہم پی سی بی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق جاری ہے اور آج کا میچ بھی منعقد کیا جارہا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی کہ اب تک 10 غیر ملکی کھلاڑی پاکستان سپر لیگ کے مزید میچز میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر چکے ہیں اور ان کے نام درج ذیل ہیں۔

پشاور زلمی

لیام لیونگسٹن، لیام ڈاسن، ٹام بینٹن، کارلوس بریتھ ویٹ، لوئس گریگوری اور جیمز فوسٹر (کوچ)۔

ملتان سلطانز

رلی روسو اور جیمز ونس

کراچی کنگز

ایلکس ہیلز

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز

جیسن روئے اور ٹائمل ملز

لیگ کے قوانین کے تحت تمام ٹیموں کو ان کھلاڑیوں کے متبادل اپنی ٹیم میں شامل کرنے کی اجازت ہو گی جس کی منظوری ایونٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی دے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیتے رہیں گے اور اور ٹیم مالکان سے مشاورت کے بعد مناسب فیصلےکرتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا آغاز 20 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوا تھا۔

ایک روز قبل ہی حکومت سندھ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کی وجہ سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچز شائقین کے بغیر منعقد کروانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بات بھی مدِ نظر رہے کہ پاکستان میں اب تک اس وائرس سے متاثر ہونے کے 21 کیسز سامنے آچکے ہیں جس میں سب سے زیادہ 15 کیسز صوبائی دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھتے ہیں۔

گزشتہ برس چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا وائرس دنیا کے 119 ممالک تک پہنچ چکا ہے اور اب تک اس وائرس کے باعث 4 ہزار 700 انسانی زندگیوں کے چراغ گل جبکہ ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد متاثر ہوچکے۔

وائرس کے اس بڑے پیمانے پر اتنی تیزی سے پھیلاؤ کے باعث عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسے عالمی وبا قرار دیا جاچکا ہے۔

علاوہ ازیں دنیا کے کئی ممالک میں اس کا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں سفری پابندیاں تعلیمی اداروں کی بندش حتیٰ کے شہروں کا لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب عالمی معیشت بھی اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اور دنیا کی بڑی اسٹاک مارکیٹس بھی وائرس کے اثرات اور بے یقینی صورتحال کے باعث بحران کا شکار ہیں۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔