صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 19 اپریل 2024 

آتش فشانی راکھ سے انسانی دماغ شیشے میں تبدیل ہوگئے

ویب ڈیسک | پیر 27 جنوری 2020 

بولونا، اٹلی: ماہرین نے ہزاروں سال قبل آتش فشانی عمل سے مرنے والے انسانی ڈھانچوں کا جائزہ لے کر کہا ہے کہ اس عمل میں انسانی دماغ شیشے میں ڈھل گئے تھے۔79 صدی عیسوی میں اٹلی کے قریب واقع ماؤنٹ ویسوویئس میں ہولناک آتش فشانی عمل ہوا اور راکھ کئی کلومیٹراوپر تک پھیلی۔ اس واقعے میں پومپیائی، ہرکولینیئم، اوپلونٹس اور اسٹیبییائی جیسے چار اہم شہر فنا ہوگئے تھے اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اب یونیورسٹی آف نیپلس کے ڈاکٹر پیئر پاؤلو بیٹرون نے کہا ہے کہ اس واقعے میں حرارت اتنی زیادہ بڑھی تھی کہ اس سے انسانی دماغ شیشے میں بدل گئے جس کی تصدیق ایک لاش سے کی گئی ہے۔ ماہرین نے ہرکولینیئم شہر سے ملنے والی ایک لاش کے دماغ میں خاص ٹکڑے دریافت کئے ہیں جس میں انسانی بھیجہ شیشے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ قدرتی طور پر ایسا کم کم ہوتا ہے لیکن پہلی مرتبہ اس کے شواہد ملے ہیں۔

اس تحقیق کی روداد نیوانگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوئی ہے ۔ 1960 کے عشرے میں کھدائی کے دوران 25 سالہ شخص کی لاش ملی ہے جو چہرہ نیچے کرکے لکڑی کے بستر پر سورہا تھا کہ اس پر انتہائی گرم راکھ گری اور وہ دب کر مرگیا۔ اس کا بھیجہ 520 درجے سینٹی گریڈ کی زبردست حرارت پر شیشے میں تبدیل ہوگیا تھا۔

ڈاکٹر پیئر پاؤلو کے مطابق کھوپڑی کو کھولا گیا تو اندر سے شیشے کے شیاہ ٹکڑے برآمد ہوئے ہیں۔ شاید جسمانی چربی پر شدید حرارت اور دماغی پروٹین شیشے کی کسی قسم میں ڈھل گئے ہیں۔ ماہرین نے اسی جگہ جھلسی ہوئی ہڈیوں کے ٹکڑوں میں بھی خام شیشہ دریافت کیا ہے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔