صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعہ 29 مارچ 2024 

’میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط رکوانے کیلئے خاتون عدالت پہنچ گئیں

ویب ڈیسک | بدھ 22 جنوری 2020 

تنقید کا نشانہ بننے والے مقبول ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کی آخری قسط کو نشر ہونے سے رکوانے کے لیے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی خاتون عدالت پہنچ گئیں۔

’میرے پاس تم ہو‘ کی پروڈکشن ٹیم اور اسے نشر کرنے والے ٹی وی چینل ’اے آر وائی ڈیجیٹل‘ نے ڈرامے کی آخری قسط رواں ماہ 25 جنوری کو ٹی وی سمیت سینما گھروں پر دکھائے جانے کا اعلان کر رکھا ہے اور شائقین ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

اگرچہ ’میرے پاس تم ہو‘ میں خواتین کو منفی کردار میں دکھائے جانے پر اس پر کئی ماہ سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی خاتون ڈرامے کے خلاف عدالت گئی ہیں۔

لاہور کی ماہم جمشید نامی خاتون نے اپنے وکیل کے توسط سے سول کورٹ میں ڈرامے کی آخری قسط کو نشر کرنے سے متعلق درخواست دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ ڈرامے میں خواتین کی تضحیک کی گئی اور انہیں منفی کردار میں دکھا کر سماج میں خواتین کی غلط عکاسی کرنے کی کوشش کی گئی۔

ماہم جمشید کے وکیل ماجد چوہدری نے دائر درخواست میں پیمرا قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پہلی بار پاکستان میں کسی ڈرامے کی آخری قسط کو بڑے پردے پر بھی دکھائے جانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔

درخواست میں ماہم جمشید نے مؤقف اختیار کیا کہ ’میرے پاس تم ہو‘ کے ذریعے عورت کو معاشرے میں کم تر دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔

خاتون نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ ڈرامے نے پاکستانی خواتین میں مثبت خیالات پیدا نہیں کیے بلکہ ڈرامے کے ذریعے زن بیزاری کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دائر کی گئی درخواست میں خاتون نے ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے خواتین کے حوالے سے دیے گئے غلط بیانات کا ذکر بھی کیا۔

ماہم جمشید نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو ہدایات دے کہ ڈرامے کی آخری قسط کو نشر کرنے سے روکا جائے۔

عدالت کو یہ استدعا بھی کی گئی کہ عدالت ڈرامے کی آخری قسط کو سینما گھروں میں دکھائے جانے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔

خاتون کی درخواست پر عدالت نے پیمرا، فلم سینسر بورڈ، ٹی وی چینل کی انتطامیہ اور ڈرامے کی پروڈکشن ٹیم کو طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ ’میرے پاس تم ہو‘کی کہانی شادی شدہ جوڑوں کے گرد گھومتی ہے، ڈرامے میں ایک شادی شدہ خاتون کو دوسرے شادی شدہ مرد کے ساتھ تعلقات استوار کرتے ہوئے اور اپنے شوہر سے طلاق لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ مہوش (عائزہ خان) ایک غریب گھرانے کی شادی شدہ خاتون ہوتی ہیں جو پیسوں کی لالچ میں اپنے شوہر (ہمایوں سعید)کو دھوکا دے کر ان سے طلاق لے کر امیر شخص 'شہوار' (عدنان صدیقی) سے تعلقات استوار کرکے ان سے شادی کرنے کی خواہش مند ہوتی ہے۔

دونوں کی شادی سے قبل ہی امیر شخص شہوار کی پہلی اہلیہ امریکا سے واپس آجاتی ہیں اور مہوش کو بے عزت کرکے اپنے امیر شوہر کو جیل بھجوا دیتی ہیں۔

ڈرامے کی کہانی کو بہت زیادہ لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ تنقید کے باوجود اس ڈرامے کو بہت زیادہ دیکھا جا رہا ہے اور سوشل میڈیا پر آئے دن اس ڈرامے سے متعلق کوئی نہ کوئی بحث ہوتی رہتی ہے۔

 

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔