کسی بھی ملک اور قوم کی طاقت کا اندازہ لگانا ہو تو وہاں کی حکومت،حکومت کی فلاح و بہبود کے کارنامے،گڈ گورننس،انصاف،بنےادی انسانی حقوق کی پاس داری ،لوگوں کےلئے بنےادی سہولےات کو دےکھا جاتا ہے دنےا مےں کتنے ممالک اس وقت اےسے ہےں جو اپنے لوگوں کےلئے اےک بہترےن حکومت کا تصور رکھتے ہےں طاقت زور و ظلم کےساتھ کوئی کتنی دےر تک حکومت کر سکتا ہے کوئی طاقت کا اندازہ لگانا چاہےے توروس کا نقشہ اٹھا کر دےکھ لےں دنےا کی ادھے حصے پر شامل ےہ خطہ کسی زمانے مےںUSSRکہلاتا تھا ےا پھر رشےن فےڈرےشن ،15رےاستوں کو 1990-1991مےں آزاد ہونے کے بعد روس کا شےرازہ بکھر گےا اگر روس طاقت کی لحاظ سے اب بھی دنےا کے طاقتور ترےن ممالک مےں شمار ہو تا ہےں مگر Balticرےاستوں کے آزاد ہونے کے بعد روس کی وہ طاقت بھی نہےں رہی جو پہلے تھی روس کا آخری صدر مےخائےل گورباچوف روس کوsustain نہےں رکھ سکا بورس ےلسےن نے روس کے ٹکڑوں کو جمع کرنے کے بجائے دوبارہ روس کو مظبوط معشےت،عسکرےت اور طاقت دےنے کی کوشش کی روس کے اندر ان تمام رےاستوں مےں اگر چہ اب ماسکو کا بلواسطہ کوئی مداخلت نہےں لےکن اےک سپر پاور ہونے کے ناطے ےہ تمام ممالک اےسے بھی آزاد نہےں کہ اپنی مرضی کر سکےں اکےسوےں صدی مےں غلامی کا ےہ تصور اےک نئی شکل کےساتھ سامنے آےا کہ اب ذہنی غلامی،معاشی غلامی کےلئے آقا روس اور امرےکہ نہےں بلکہ world Bankاور IMFہونگے جو انکے زےر نگےن ہےں دنےا اےک بار پھر recycleہو رہی ہے جو ممالک دوسری جنگ عظےم کے بعد آزاد ہوئے ان کو دوبارہ لگام دےا گےا آبادی بڑھنے کی وجہ سے دنےا کے کمزور اور غرےب ممالک بےچارے اپنی سماج،معشےت اور کاروبار کو کےسے زندہ رکھے گے کہ ان کے ادھے لوگوںکے پاس کھانے کےلئے اےک لقمہ نہےں اور پےنے کےلئے اےک گھونٹ پانی نہےں افرےقی ممالک مےں انسانوں کے ذعےف،کمزور اور لاغر جسم دےکھ کر بندہ صرف پرےشان نہےں ہوتا بلکہ پوری انسانےت سے دل اکھتا جاتا ہے افرےقی ممالک مےں چاڈ،کےمرون،تنزانےہ،سلاڈ،ےوگنڈا اور سوڈان جےسے ممالک بس صرف اس دھرتی پر آباد ہےں ےا ملک کے نام باقی ان کے اندر کچھ بھی نہےں، تہذےب،تعلےم اور تقدس سے دور ےہ تمام ممالک خون بہا کو انسانےت کا درجہ دےتے ہےں مارنے اور مروانے کو معتبر سمجھا جاتا ہے شادےوں کا رواج عام ہے اور بچے پےدا کرنے کو سعادت سمجھا جاتا ہے بلکل اس طرح برا عظم اےشاءمےں 48ممالک ہےں ان سب مےں سب سے زےادہ غرےب ملک ہندوستان ہےں ہندوستان کے اندر بھوک سے نڈھال لوگوں کی زندگےوں کے بارے مےں سوچھنے کے بجائے ہندوستان کا رعا ےا انہےں غلام رکھنے پر مجبو ر کر رہے ہےں ہندوستان کے اندر مختلف مذاہب کے لوگ آباد ہےں ہندووں کے علاہ سب سے زےادہ ےعنی بائےس کروڑ سے اپر مسلمان ،سکھ،پارسی،ےہودی اور عےسائےوں کی موجودگی اس بات کی دلےل ہے کہ اس ملک نے زےادہ چلنا نہےں وےسے بھارت کو تو سےکولر سٹےٹ کہا جاتا ہے مگر حقےقت مےں ےہ ہندووں کا سٹےٹ ہے جہاں ہندو ازم چل سکتا ہے مسلمانوں کےساتھ مذہب کے نام پر روزانہ کے جھگڑے اور تصادم عموما نسلی فسادات مےں بدلنے والا عمل ہے اےسے ہندوستان مےں کئے بار ہوا کہ مسلمانوں کی آزادی سلب کی گئی ان کی جائےدادوں کو ضبط کےا گےا اور انہےں مولےوں کی طرح کاٹا گےا آپ صرف اےک بابری مسجد کو لےجئے جس مسجد کو بابر نے اپنی دورحکومت مےںمسلمانوں کےلئے بڑی شان سے بناےا تھا اس پر ہلہ بول کے ہندووں بنےاد پرستوں نے مسمار کر دےا اور پھر وہ دن بھی آےا جب مسلمانوں کیخون سے ہولی کھےلتے ہوئے پورے ہندوستان مےں مسلمانوں کےساتھ ظلم کی انتہا کی گئی کےونکہ انہوں نے اےک سےکولر سٹےٹ مےں مذہب کے نام پر اپنی مسجد کی دفاع کےلئے جلوس نکال کر حکومت سے اپنے ا فےصلے کو واپس لےنے کی اپےل کی تھی اب بھی مسلمانوں کےساتھ مقبوضہ کشمےر مےںجو ظلم ہو رہا ہے دنےا اسے نہےں دےکھ پا رہی 5اگست2019کے بعد سے لے کر آج تک مقبوضہ کشمےر سے کرفےو کا نہ اٹھانا کےا اس بات کو سمجھنے کےلئے کافی نہےں کہ وہاں پر انسانی حقوق کی مسلسل پا مالی ہو رہی ہےںاورظلم و جبر کی نئی کہانےاں وجود مےں آرہی ہےں ارٹےکل370کا نفاذ اور مودی حکومت کا انسانی حقوق کی پامالی کسی کو نظر نہےں ارہی کشمےر کی اس صورتحال پر دنےا کےوں خاموش ہے؟اور کشمےر ےوں کو حق خود ارداےت کون نہےں دے رہا ؟( بر طانےہ،امرےکہ اور روس اپنی مفادات کی خاطر انڈےا کے اندر اس ظلم وحشےت اور بربرےت پر کےوں خاموش ہےں) اسی چےز نے بھارت کے اندر ان تمام مسلمانوں کو اس بات پر مجبور کےا کہ وہ اسکےخلاف آواز اٹھائےں ہندوستان مےں پچھلے اےک مہےنے سے ہڑتالےں جلسے اور جلوس ہو رہے ہےں مسلمان سب سے بڑی اقلےت ہونے کے ناطے بھارت کی کٹھ پتلی حکومت سے اپنا حقوق مانگ رہے ہےں لوک سبھا کے رکن پارلےنٹ السدےس نے ہندوستان کے اندر تمام مسلمانوں کو بےک جنبش اکھٹا کرکے اس بات کا اعادہ کےا ہے کہ وہ اپنا حق لے کر رہےنگے دہلی کے اندر السےدس نے مودی کو للکارتے ہوئے کہا کہ ان کے آبا و اجداد نے بھارت کو حاصل کرنے کےلئے جو قربانےاں دی ہےں تار ےخ نے سنہرے الفاظ سے لکھا ہے اس ملک پر جتنا ہندووں کا حق ہے اتنا ہمارا بھی ہے کوئی مائی کا لال ہمےں ہندوستان سے نکالنے کا نہےں سوچ سکتا السدےس نے کہا کہ اگر دوبارہ خون کی ضرورت پڑی تو ےہ خون پھر حاضر ہے ہم جان تو دےنگے مگر اصو لوں پر سودہ بازی نہےں کرےنگے اسکے علاوہ خالصتان کے سوچ رکھنے والے سکھ بھی مےدان مےں کود پڑے ہےں جو اپنے لئے اےک الگ ملک کا مطالبہ کر رہے ہےں انہوں نے1980کی دہائی مےں اپنی اس تحرےک کے ذرےعے ہندوستان سے خالصتان کو آزاد کرانے کےلئے بہت قربانےاں دی تھی حتی کہ اس وقت کی ہندوستانی وزےر اعظم اندرا گاندھی اور اسکے بعد اسکے بےٹے راجےو گاندھی کو مارا گےا تھا اس حقےقت کے علاوہ ہندوستان بہت بڑا ملک ہے اور اس کے چلانے کےلئے اب ائرن مےن ےعنی اہنی شخصےت کی ضرورت ہے جو اتنے اقوام کو ساتھ لے کر چلےں ہندووں کی بڑھتی ہوئی آ بادی مےں اقلےتےں اپنے آپ کو محفوظ نہےں سمجھ رہی دوسری طرف ملک کے اندر غربت سے متاثرہ لوگوں کے پاس اےک وقت کی روٹی مےسر نہےں پانی کا تو تصور ہی محال ہے صحت کے حوالے سے دنےا بھر مےں سب سے زےادہ متاثرہ کےمونٹےز ان کی ہےں جبکہ ملک کے اندر لا قا نونےت حد سے زےادہ ہے غرےب مائےں ہندوستان مےں اےک وقت کی ر وٹی حاصل کرنے کےلئے اپنی عصمتےں بھےچ رہی ہےں کچھ لوگ اےک وقت کی روٹی کےلئے اپنے بچے بھچ رہے ہےں کچھ گردے ماں کی رحم سے ٓنے والے بچے تقسےم ہو رہے ہےں اور کسی اور کی نطفے سے پےدا ہونے والے بچوں سے ہندوستان کو آباد کےا جا رہا ہےں ہندوستان کی تقسےم وقت کی ضرورت ہے کےونکہ ہندستان مالی،شخصی،عسکرےتی اعتبار سے روس سے مظبوط نہےں اگر روس ٹوٹ سکتا ہے تو ہندوستان کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے طاقت اور ظلم و جبر کےساتھ اےک ملک کو کس حد تک کنٹرول کا جا سکتا ہے آج نہےں تو کل ےہ مل آزاد ہو گا کےونکہ اپنی بھاری بھر جسم و حجم کےساتھ ےہ اپنی حثےت کو کبھی برقرار نہےں رکھ سکتا اکےسوےں صدی مےں تو بلکل نہےں جہاں انسانوں کی جم زعفےر کو چےنHuman Devlopementمےں دنےا کے طاقتور انسان بنانے کی کوشش کر رہا ہے وہاں انڈےا کتنے لوگوں کو مزےد کتنے سال کےلئے طاقت کی زور پر ملک کے ان چو بےس اضلاع مےں رکھ کر ان کا استحصال کرتے رہےنگے حقےقت ےہ ہے کہ بھارت کی آ بادی اےک ارب چالےس کروڑ کی قرےب پہنچ چکی ہے آبادی کی اس بڑھتی ہوئی حجم نے بھارت کو اندر سے تو کھوکھلا بنا دےا ہے مگر باہر سے بھارت اپنے اپ کو خوش فہمی مےں رکھ کر اےٹمی طاقت پر گھمنڈ کر رہا ہے ےا سےکولر سٹےٹ کے دعوے،حالانکہ کب سے دنےا کی نتہائی غرےب ممالک مےں بھارت کا شمار ہو چکا ہے مگر اب صرف وقت کا انتظار ہے اس سے پہلے کہ بھارت کے اندر خون بہا ہو بھارت کو چاہےے کہ وہ روس کی طرح ان سب لوگوں اقلےتوں کو آزادی دے کر اپنے آپ کو بچائے اس مےں بھارت کی خےر ہو گی وےسے بھی اس وقت پورا بھارت ہنگاموں،جلسے اور جلوسوں کی زد مےں ہےں اتر پردےش سمےت دےگر24اضلاع مےں حرےت پسند تحرےک کے رہنما موت کو للکار رہے ہےں بھارت کے تمام بڑے شہروں مےں مسلسل ہنگامے پھوٹنے کے بعد کہےں پر بھاری پولےس کی نفری تعنےات ہےں تو کہےں پر جنگ کا سماں،مزےد کچھ شہروں کے اندر کرفےو نا فذ ہے بھارت جےسے سےکولر ملک مےں ےہ ہنگامے بھارت کے ان تمام دعووں کی منافی ہےں کہ
بھارت مےں انسانی حقوق کی تحفظ کی جا رہی ہےں دنےا کو اپنا کالا منہ دکھانے سے بھارت کے اندر ان مظلوم اقلےتوں پر ظلم و بربرےت کی کہانی اب چھپ نہےں سکتی اس لئے مسلمانوں کی بھارت کی اس چنگل سے آزاد کرانے مےں مہزب دنےا اپنا کردار ادا کرےں ےہ وقت کا تقاضہ ہے