صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
اتوار 26 اکتوبر 2025 

بھارتی یونیورسٹی میں ڈاکٹروں کے لیے ’بھوت کورس‘

ویب ڈیسک | جمعہ 27 دسمبر 2019 

بنارس: بھارت کی ایک مشہور جامعہ نے ڈاکٹروں کے لیے بھوت کورس کا اجرا کیا ہے جو اگلے سال جنوری سے پڑھایا جائےگا۔بنارس ہندو یونیورسٹی نے چھ ماہ کا سرٹیفکیٹ کورس کا اجرا کیا ہے جسے بھوت ودیا (بھوت مطالعہ) کا نام دیا گیا ہے اور اس کا مقصد ڈاکٹروں کو ایسے مریضوں کے علاج میں مدد فراہم کرنا ہے جو کسی آسیب یا بھوت پریت چمٹ جانے کی شکایت کرتے ہیں۔

بنارس یونیورسٹی کے مطابق اس کورس کا مقصد ایسے امراض کی نشاندہی بھی ہے جنہیں بھوت،جن اور کسی سائے وغیرہ سے جوڑا جاتا ہے۔ اگرچہ یہ کورس بہتر لگتا ہے جس میں ماہرین کو ایسے مریضوں کی مدد کی تربیت دی جائے گی لیکن یہ کورس ہندوتہذیب کے روایتی علاج یعنی آیورویدک ماہرین ہی پڑھائیں گے جس کے بعد لوگوں نے اس پر طنز کا اظہار کیا ہے۔ اس کے لیے جامعہ میں ایک علیحدہ شعبہ بھی قائم کیا گیا ہے۔

بنارس یونیورسٹی میں آیورویدک فیکلٹی سے وابستہ ماہر یمینی بھوشن نے کہا کہ بعض سائیکوسومیٹک کیفیات ذہنی دباؤ، بلڈ پریشر میں اضافہ اور قلبی اتار چڑھاؤ سے وابستہ ہوتی ہے اور بظاہر ان کی کوئی طبی وجہ نظرنہیں آتی۔

انوہں نے کہا کہ یہ پہلی جامعہ ہے جہاں اس نوعیت کا کورس پڑھایا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کورس میں ’ڈاکٹروں کو بھوت پریت سے متعلقہ امراض کے بارے میں آیورویدک علاج سے آگاہ کیا جائے گا۔‘

جب خاتون سے آیورویدک علاج کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں ںے بتایا کہ نباتی دوائیں، غذائی تبدیلی، مساج، سانس کی مشقوں اور جسمانی ورزش سے اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ ایک سروے کے مطابق بھارت کی 14 فیصد آبادی کسی نہ کسی ذہنی خلش یا مرض کی شکار ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھارت کی 20 فیصد آبادی کو ڈپریشن کا شکار قرار دیا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا اور ٹویٹر وغیرہ پر بنارس یونیورسٹی کے اس کورس کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ اکثریت کے مطابق ضروری ہے کہ ایسے لوگوں کا دماغی علاج سائنسی بنیادوں پر کیا جائے ناکہ ان کے جن یا بھوت اتارا جائے۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔