وسطی چین میں کسٹم حکام برطانیہ سے آنے والے ایک پارسل سے 1 ہزار زندہ چیونٹیاں برآمد کر کے ضبط کر لی ہیں۔
چین کے صوبے ہونان کے دارالحکومت چانگشا کے کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام چیونٹیاں غذائیت بھرے محلول کے ساتھ ایک ٹیسٹ ٹیوب میں بند تھیں۔انہیں غالباً پالتو چیونٹیاں بنانے کےلیے چین منگوایا گیا تھا۔
ان چیونٹیوں میں 37 سیاہ اور سرخ ملکہ چیونٹیاں تھیں، جن کی جسم 1.4 سینٹی میٹر لمبے تھے۔
ایک بڑی تعداد میں کارکن چیونٹیاں اور انڈے بھی تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ چیونٹیاں ہارویسٹر نسل کی ہے۔ انہیں چین میں پالتو جانور کے طور پر بہت شوق سے پالا جاتا ہے۔ ان کی شکل کافی خوبصورت ہوتی ہے اور اِن کی افزائش بھی تیزی سے ہوتی ہے۔ انہیں پالنا کافی آسان ہوتا ہے۔
چین میں ڈاک کے ذریعے زندہ حشرات کا داخلہ منع ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ چین میں ڈاک کے ذریعے غیر مقامی چیونٹیوں کا داخلہ منع ہے۔ یہ چین کے اپنے ماحولیاتی نظام کے لیے کافی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ وہ قانون کے مطابق اس پارسل کو ضائع کر دیں گے۔