دنیا میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جنہیں بستر پر لیٹے رہنا بہت پسند ہے اور وہ صبح بستر چھوڑنا پسند نہیں کرتے اور چاہتے ہیں کہ کاش ایسا کچھ ہو کہ انہیں بستر پر لیٹے ہوئے ہی پیسہ بھی مل جائے تو امریکی تحقیقاتی ادارے ناسا نے اعلان کیا ہے کہ انہیں 12مرد اور 12 خواتین کی ضرورت ہے جو 2ماہ تک مسلسل بستر پر لیٹ سکتے ہوں جس کے انہیں 18ہزار ڈالر فی کس کے حساب سے دیے جائیں گے جو کہ پاکستانی روپوں میں 25لاکھ روپے بنتے ہیں۔
ناسا کو خلا میں کششِ ثقل سے متعلق اپنے ایک تجربے کے لیے ان لوگوں کی ضرورت ہے۔ ناسا نے اعلان کیا ہے کہ انہیں 24سے55سال کی عمر کے12مرداور12خواتین درکار ہیں جو مسلسل 2ماہ تک مسلسل مصنوعی کششِ ثقل میں بستر پر لیٹے رہیں اور انہیں اس کے بدلے میں 25لاکھ روپے دیے جائیں گے۔اس تجربے سے سائنسدان یہ پتا لگانا چاہتے ہیں کہ مصنوعی کششِ ثقل کے انسانوں پر کیا کیا منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
یہ تحقیق جرمن ایرو سپیس سینٹر میں کی جائے گی جو کہ جرمنی کے شہر کلون میں واقعہ ہے۔ بستر پر لیٹے رہنے کے خواہش مند لوگ اور ایسے لوگ جو مسلسل 2ماہ تک بستر پر لیت سکتے ہیں وہ اس نوکری کے لیے درخواست دے سکتے ہیں اور ان کے طبعی اور جسمانی معائنے کے بعد لیبارٹی یہ فیصلہ کرے گی کہ کون کون سے لوگ اس نوکری کے اہل ہیں۔