صفحۂ اول    ہمارے بارے میں    رپورٹر اکاونٹ    ہمارا رابطہ
جمعرات 30 اکتوبر 2025 

بھوک سے ہلاک ہونے والی وہیل کے پیٹ سے 40 کلو پلاسٹک برآمد

اکثریت ڈیسک | جمعرات 21 مارچ 2019 

منیلا: فلپائن میں ایک وہیل مچھلی بھوک کے مارے 40 کلو پلاسٹک اپنے معدے میں اتار کر ہلاک ہونے کے بعد لہروں کے ساتھ بہہ کر ساحل پر آگئی۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق رضاکاروں کا کہنا تھا کہ یہ اس نوعیت کا بدترین کیس ہے جس میں جانوروں کی ہلاکت کوئی چیز کھانے کی وجہ سے ہوئی۔

واضح رہے کہ ماحولیاتی تنظیمیں فلپائن کو دنیا کی بدترین سمندری آلودگی والا ملک قرار دے چکی ہیں جہاں ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کا استعمال بہت عام ہے۔

اسی قسم کی آلودگی کی شرح مشرقی ایشیا کے دیگر ممالک میں بھی انتہائی بلند سطح پر ہے جس کی وجہ سے آبی حیات مثلاً وہیل اور کچھوے وغیرہ انسانوں کا پھینکا گیا کچرا کھا کر ہلاک ہوجاتے ہیں۔

حکومت کے ماہی گیری کے ادارے کا کہنا تھا کہ چونچ والی وہیل ہفتے کو فلپائن کے جنوبی صوبے کومپوسٹیلا ویلی میں ایک دن قبل پھنس کر ہلاک ہوئی۔

جس کے بعد مذکورہ ادارے اور ماحولیاتی ادارے نے وہیل کی لاش کا معائنہ کیا جس میں سے 40 کلو پلاسٹک برآمد ہوا جس میں چاولوں کی بوریاں اور شاپنگ کی تھیلیاں بھی شامل تھیں۔

معائنے میں معاونت فراہم کرنے والے ڈی بون کلیکٹ میوزیم کے ڈائریکٹر ڈیرل بلاچلے کا کہنا تھا کہ وہیل بھوک کی وجہ سے ہلاک ہوئی کیوں کہ پیٹ میں پلاسٹک بھری ہونے کی وجہ سے وہ خوراک نہیں کھا سکی۔

ان کا کہنا تھا کہ انسانوں کے پھینکے ہوئے کچرے سے جانوروں کی ہلاکت انتہائی دردناک اور قابلِ نفرت ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران ہم نے 61 ڈولفنوں اور وہیل مچھلیوں کے معائنے کیے ہیں اور ان کی سب کی موت کی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک رہی تھی۔

ہمارے بارے میں جاننے کے لئے نیچے دئیے گئے لنکس پر کلک کیجئے۔

ہمارے بارے میں   |   ضابطہ اخلاق   |   اشتہارات   |   ہم سے رابطہ کیجئے
 
© 2020 All Rights of Publications are Reserved by Aksriyat.
Developed by: myk Production
تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2020 اکثریت۔