محکمہ صحت مسلسل توہین عدالت کی مرتکب ہورہی ہے ۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال، خیبر ٹیچنگ ، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس،قاضی حسین احمد میڈیکل کمپلیکس نوشہرہ، مردان میڈیکل کمپلیکس،خلیفہ گل نواز ٹیچنگ ہسپتال بنوں، مفتی محمود ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان اور ایوب ٹیچنگ ہسپتال ایبٹ آباد کے مختلف شعبوں میں 4 ہزار افراد کی بھرتی سے متعلق چھان بین کیلئے سپریم کورٹ کے حکم پر انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں بھرتیوں کو مشکوک قرار دیا گیا تھا اور مزید چھان بین جاری تھی کہ اس دوران انکوائری افسران کے تبادلے ہوگئے۔پھر تین ماہ تک خاموشی چھائی رہی ۔ پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کے احکامات پر دو ماہ قبل محکمہ صحت نے سیکرٹری کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔ تاہم کمیٹی نے اب تک اپنا کام شروع نہیں کیا۔ ذرائع نے بتایاکہ حکام کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد میں دانستہ تاخیر کی جارہی ہے اور محکمہ صحت توہین عدالت کا مرتکب ہورہا ہے ۔