تھائی لینڈ میں فضائی آلودگی میں حد سے زیادہ اضافہ ہو گیا ہے۔ یہ مسئلہ اتنا شدید ہو گیا ہے کہ حکام فضا سے گرد اور خطرناک ذرات صاف کرنے کےلیے غیر روایتی طریقے استعمال کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر بنکاک میں انتظامیہ نے فضا میں میٹھے پانی کا چھڑکاؤ کرنا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکام فضائی آلودگی کی خطرناک ترین سطح کو کم کرنے کے لیے فضا میں عام پانی کی بجائے میٹھے پانی کے چھڑکاؤ کے تجربات کر رہے ہیں۔
فضا میں میٹھے پانی کے چھڑکاؤ کی وجہ یہ ہے کہ پانی میں زیادہ چپچپاہٹ اپنے ساتھ فضا میں موجود خطرناک ذرات کو جذب کر لیتی ہے۔تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ غیر روایتی طریقہ فائدے سے زیادہ نقصان پہنچائے گا۔
کاستسارت یونیورسٹی میں آرگینک کیمسٹری کے پروفیسر ویراچائی پوتھاونگ نے عام پانی کے چھڑکاؤ کی بجائے میٹھے پانی کے چھڑکاؤ پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مائع کی چپچپاہٹ میں اضافہ کرنے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ سپرے کرنے کے آلات اتنے طاقتور نہیں کہ پانی کو اتنے چھوٹے قطروں میں بدل سکے کہ وہ 2.5 مائیکرون سائز کے ذرات کو جذب کر سکیں۔ اس وقت جس مشین سے سپرے کیا جا رہا ہے اس کے چھڑے ہوئے پانی کے قطرے 10 مائیکرونز سائز کے ذرات ہی جذب کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میٹھا پانی زمین پر گرنے سے مسئلہ مزید خراب ہوگا۔ زمین پر نہ صرف کیچڑ ہوگا بلکہ یہ بیکٹریا اور دوسرے خطرناک جراثیموں کی پرورش کا باعث بھی بنے گا۔