ایک سابقہ طالب علم اپنی یونیورسٹی اور اس کے کونسلر پر 12 ملین ڈالر ہرجانے کا الگ الگ مقدمہ کر رہا ہے۔ اس طالب علم کا خیال ہے کہ یونیورسٹی اور کونسلر نے اسے خودکشی سے روکنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے۔
روانوک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ کیونٹ برنیٹ نے واشنگٹن اینڈ لی یونیورسٹی اور کونسلر رالی سنوڈن کی غفلت کی بنیاد پر کیا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کیونٹ نے سنوڈن کو بتایا تھا کہ وہ پل پر سے چھلانگ لگانے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔
اس پر سنوڈن نے کیونٹ کو اپنی کلاس میں حاضری دینے، فٹ بال کی پریکٹیس کرنے اور رات کیمپس کے ہیلتھ سنٹر میں گزارنے کا کہا۔ سنوڈن اس کے بعد بھی سارا دن کیونٹ کو میسج اور فون کال کر کے خود کو نقصان نہ پہنچانے کا کہتا رہا۔
کیونٹ نے اس دن دو بار خودکشی کی کوشش کی۔ مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ سنوڈن نے کیونٹ کا جو علاج کیا یا خیال رکھا وہ معیاری علاج کے خلاف ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کیونٹ کو ہنگامی کمرے میں حفاظت سے رکھ کر اس کا نفسیاتی معائنہ کیا جانا چاہیے تھا۔